ہم زندگی میں ہمیشہ دو عمل کرتے ہیں۔  اچھے یا بُرے، ۔ اور ہمیں اپنے ہر عمل کے لئے جواب دینا پڑتا ہے۔ ہم یا تو اپنے
فائدے کے لئے کام کرتے ہیں یا کسی اور کے ۔لیکن کبھی ہم نے یہ سوچاہے کہ ہمارا فائدہ ہوتا دراصل کس میں ہے۔آپ سب نے اشفاق احمد کی تحریریں تو پڑھی ہوں گی اور اگر کسی نے نہیں پڑھیں تو اس نےا پنے اوپر بہت ظلم کیا ہے۔ اشفاق احمد کی باتیں بھی بہت انوکھی ہے وہ کسی بھی مسئلےکے حل  کو ایک ہی جملے میں بیان کر دیتے۔ جیسے مومن اور مسلمان کی تعریف وہ یوں بیان کر تے کہ مومن وہ ہو تا ہے جو اللہ کی مانتا ہےا ور مسلمان وہ ہوتا ہے جو اللہ کو مانتا ہے۔ وہ اپنی تحریرون کے آخر میں ایک لائن لکھا کرتے ہیں کہ "اللہ آپ کو آسانیاں عطا کرے اور آسانیاں پیدا کرنے کا شرف نصیب کرے۔  کبھی  میں ان کی تحریریں پڑھتے ہوئے اس لائن کو بھی آرام سے پڑھ کے بند کر دیا کرتی تھی مگر اب اندازہ ہوا ہے اس کی صحیح  اہمیت  کا۔ اگر ہم کسی کو آسانی دیں تو آسانی خود با خود ہی مل جاتی ہم کو۔ لیکن اگر ہم دوسروں کے نقصان میں اپنی آسانیاں ڈھونڈنے لگیں تو زند گی مشکل ہونے لگتی ہے۔ اس لئے دوسروں کے لئے آسانیاں پیدا کرنی چاہیئں تاکہ اللہ ہمارے لئے آسانیان پیدا کرے۔

0 comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔


Total Pageviews

Powered By Blogger

Contributors

Followers