بھائی کے نام
یہ حقیقت ہے تو خواب کیوں نہیں ہو جاتی!
تیرے جانے کی سچائی سراب کیوں نہیں ہو جاتی !
کیوں ہوں میں اسقدر یقین و وہم میں مبتلا
یہ کہانی ہے تو مجھ پر وا کیوں نہیں ہو جاتی !
اکثر لگتا ہے یونہی ہنستے کھیلتے چلے آؤ گے تم
یہ امیدجھوٹی ہے تو راکھ کیوں نہیں ہو جاتی !
میں صبر و تحمل کی سب حدود و قیود میں ہوں
میرے ذہن و دل سے تمھاری یاد نہیں جاتی !!
میرے لبوں پہ التجا ہے دعا ہے تیرے واسطے
میری دعاؤں کی ہر راہ ہے تیری طرف جاتی ۔۔
از : ناعمہ عزی ز
2 comments:
It is one of the best you are good wrighter realy....
ماشاءاللہ بہت عمدہ
آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔