کسی کے چھوڑ جانے سے،
سانسوں کی مالا کا،
دھاگا کب ٹوٹا ہے،
تو پھر یہ سوگ کیسا ہے!
یہ دل کا روگ کیسا ہے!
یہ کیسی آگ لگتی ہے!
یہ کیسا درد اُٹھتا ہے!
کہ مجھے کو چین نہیں آتا!
چلو اک کام کرتی ہوں،
وہ سب میں بھول جاتی ہوں،
ہاں میں اِک قبر بناتی ہوں،
کہ جس کے مقبرے پر میں،
تمھارا نام لکھتی ہوں،
تمھاری یادوں کے سائے،
میں اس میں دفن کرتی ہوں،
چلویہ فرض کرتی ہوں،
کہ تم کو بھول جاتی ہوں،
مگر یہ سب ناکارہ ہے،
تمھارے بن نا پہلے تھا،
نا اب میرا گزارہ ہے۔
ناعمہ عزیز :)
3 comments:
کیا کہہ سکتے ہیں جی بہر حال۔۔۔ انسانی احساسات اور جذبات کے عجب ہی معاملے ہوتے ہیں
جی لالہ بالکل کچھ نہیں کہہ سکتے انسانی جذبات کے معاملے میں لیکن یہ ایک دوست کی فرمائش پر لکھی ہے ، اس میں میرے جذبات کا کوئی تعلق نہیں ہے :)
یہ تو جزبات ہے جو کچھ دیر بعد ہی سرد پڑ جاتے ہے
آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔