مایوسی کفر ہے۔ ہم انسان امید کے سہارے زندہ ہیں اور یہ دنیا امید کے سہارے قائم ہے:)،

جی ہاں میں بات کر رہی ہوں پا کستان کی، میں آج چودہ اگست 2011 کو پاکستان کے خالات حاضرہ پر روشنی نہیں ڈالوں گی، مین پاکستان کے حکمرانوں کو بُرا بھلا بھی نہیں کہوں گی ، میں یہ بھی نہیں کہوں گی کہ قتل و غارت اور دہشت گردی کا بازات گرم ہے، میں یہ بھی نہیں کہوں لٹرے پاکستان کو لوٹتے جارہے ہیں۔۔۔۔

آج 14 اگست 2011 کو میں صرف اتنا ہی کہوں گی کہ اگر ہم چاہتے ہیں پاکستان، پاکستان بن جائے تو اپنی شخصی آزادی سے آزاد ہو کر ایک شہری کی حیثیت سے اپنا فرض ادا کرنا چاہئے،
نوجوانوں کو پاکستان کے مستقبل سے خوفزدہ نہیں ہو نا چاہئے کیونکہ اگر ہم  چاہیں کو ساری دنیا کو فتح کر سکتے ہیں اور پاکستان کو فتح کرنے کی ضرورت نہیں، ہمیں تو صرف حالات بدلنےہیں۔۔۔

کہتے ہیں چیزون کی قدر دو وقت میں ہوتی ہے
ایک تب جب وہ ہماری پہنچ میں نا ہوں اور ایک تب جب وہ ہماری پہنچ میں آکر نکل جائیں۔۔
جی پاکستان کی قدر ان لوگوں کو تھی جن کے پاس یہ نہیں تھا اور  ہمیں اس دن ہو گی جب ہمارے پاس نہیں ہو گا اور اللہ نا کرے ایسا کوئی وقت آئے اس لئے
LOVE YOU FREEDOM AND LOVE PAKISTAN
HAPPY INDEPENDENCE DAY TO ALL PAKISTANIS ۔۔۔۔۔۔


.

Total Pageviews

Powered By Blogger

Contributors

Followers